موجودہ حالات
الیکشن میں سب سے زیادہ دھچکا مولانا فضل الرحمٰن کی جماعت کو لگا ھے یا بحثیت مجموعی تمام مذھبی جماعتوں کو جنکی مشترکہ طور پر اسلامی ملک میں صرف دو سے تین نشستیں ہیں ۔۔
دوسرے نمبر پر پاکستان تحریکِ انصاف کو جو ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی دعوے دار ھے لیکن سندھ اور بلوچستان سے ایک بھی ممبر نیشنل اسمبلی منتخب نہیں ھوا ۔۔
سب سے زیادہ فائدہ پاکستان مسلم لیگ ن کو ھوا جنکی قومی اسمبلی میں اتنے مشکل حالات اور عمران خان کی پاپولر ویو کے باجود 30 کے قریب قومی اسمبلی کی نشستیں بڑھ گئیں
تحریک انصاف کا نقصان
تحریک انصاف بطور پارٹی نہ ھونے سے تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا جو مخصوص نشستوں کی دوڑ سے باہر ھو گی
انکی اکثریت بھی مسلم لیگ ن ھو گی لہذا ںحثیثت مجموعی سب سے زیادہ فائدہ میں مسلم لیگ ن رہی اور مذھبی جماعتوں کے بعد سب سے زیادہ نقصان تحریک انصاف کو اٹھانا پڑا جو حکومت بنانے کے قابل نہ رہی ۔
لیکن اس میں کوئی شک نہیں عمران خان کا ووٹ نہ ختم ھوا ، نہ بہت زیادہ مایوس ھوا ، اسکی گرفتاری کے باوجود اسکی کمپین جاری رہی ، اب اتنے نقصان کے بعد عمران خان کو ایک نہیں ، دو نہیں ، تین قدم پیچھے ہٹنا ھو گا ۔
کیا نواز شریف کو وفاق میں آنا چاہیے
نواز شریف سمیت دوسری سیاسی جماعتوں کو تسلیم کرنا ھو گا اور ان کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ھو گا ان کے ساتھ بیٹھنا ھو گا مل کر چلنا ھو گا اور احترام دینا ھو گا ۔
دوسرا اس سسٹم پر بھروسہ کرنا ھو گا ، اسٹیبلشمنٹ اور عدالتوں کے وقار کو ملحوظِ خاطر رکھنا ھو گا ، ملکی سلامتی کا احترام کرنا ھو گا ، آئینی اداروں کو عزت دینی ھو گی اور ایک لیڈر کی طرح دشنام طرازی سے پرہیز کرنا ھو گا ۔
تیسرا اس تقسیم اور نفرت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ھو گا ، مخالف جہاں جہاں ھارے شکست تسلیم کی اور مبارکباد پیش کی لیکن جہاں خان صاحب ھارے وہ برادشت نہیں کرتے اس عدم برداشت اور میں سے نکلنا ھو گا
سیاسی عدم استحکام ملک کے ناسور
سیاسی استحکام کی حمایت کرنی ھو گی ، دھرنا کلچر ، جلاؤ گھیراؤ والا رویہ ترک کرنا ھو گا ۔
اگر یہ سب وہ کرتے ہیں تو کوئی بعید نہیں دوبارہ قومی دھارے میں شامل ھو جائیں اور ریاست کو بھی بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ، ماں باپ کا کردار ادا کرتے ھوئے کھلے دل کا مظاہرہ اور کروڑوں لوگوں کی خواہشات کا احترام کرنا چاھیئے
ایسا لیڈر جس کے پیچھے کروڑوں لوگ ھوں ریاست کی بقاء کے لیئے ضروری ہے اور لیڈر پر بھی ان کروڑوں لوگوں کے مستقبل کی زمہ داری ھے وہ تین قدم پیچھے ھٹ جائیں تاکہ کروڑوں لوگوں کے قدم آگے بڑھیں ۔