تفصیلات کے مطابق عمران خان نے دوران عدت نکاح کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کی ہے جس میں ان سے پوچھا گیا کہ وہ زرداری سے اپنے مقدمات میں مدد کے خواہش مند ہیں جس پر ان کا کہنا تھا جس دن زرداری سے مدد مانگی اس دن میرے لیے قیامت کا دن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں ایک کمرے تک محدود کر دیا گیا ہے اٹک جیل میں قید کے دوران ان سے کہا گیا کہ تین سال خاموشی سے اپنے گھر رہو باریاں باریاں کھیلیں گے یہ دعویٰ تھا عمران خان کا ۔ لیکن عمران خان نے ڈیل سے انکار کر دیا ، عمران خان نے آرمی چیف سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ اس ملک کی 25کروڑ عوام کے بارے میں سوچیں ، جس طرح کا الیکشن کروانے جا رہے ہیں اس سے تو ہماری معیشت تباہ ہو جائے گی ، تاریخ آپ کو معاف نہیں کرے گی ، ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخبات کا سسٹم ن لیگ اور الیکشن کمیشن دونوں نے مل کر ہیک کر لیا ہے انہوں نے ملک کی سیاسی جماعتوں سے کہا کہ پولنگ ایجنتس کو فارم بی ملنے کے بعد ہی پولنگ اسٹیشن سے باہر آنا ہوگا ورنہ شدید دھاندلی ہوگی۔ عمران خان کے مطابق ان کو کہا گیا کہ اچھے بندے بنو، اپنی باری کا انتظار کرو۔ لیکن ان کا جواب تھا کہ قانون سب سے بالاتر ہے ۔ قانون کی حکمرانی کا قائل ہوں۔